حضرت امام سخاوی رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زوجہ محترمہ حضرت ام المومنین جویریہ رضی اللہ عنہا بنت الحارث رضی اللہ عنہ سے نقل کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر کوئی شخص حلف اٹھا لے کہ میں آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم پر افضل ترین درود پڑھتا ہوں تو وہ افضل ترین درود یہ ہے:۔
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ عَبدِکَ وَنَبِیِّکَ وَرَسُولِکَ النَّبِیِّ الاُمِّیِّ وَعَلٰی اٰلِہ وَاَزوَاجِہ وَذُرِّیّٰتِہ وَسَلِّم عَدَدَ خَلقِکَ وَرِضَانَفسِکَ وَزِنَةَ عَرشِکَ وَمِدَادَ کَلِمَاتِکَ۱
درود برائے مغفرت
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے رسالت مآب محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِہ وَسَلِّمo کہا اور وہ کھڑا تھا تو بیٹھنے سے پہلے اور اگر بیٹھا ہوا تھا تو کھڑا ہونے سے پہلے اس کے گناہ معاف کردئیے جائیں گے۔
درود امام بوصیری رحمة اللہ علیہ
عربی قصائد میں سے قصیدہ بردہ شریف بہت مشہور ہے‘ بردہ شریف کے معنی دھاری دار چادر کے ہیں۔ اس قصیدے میں حضور پرنور صلی اللہ علیہ وسلم کی مختلف انداز میں تعریف کی گئی ہے اس قصیدے کے مصنف حضرت امام شرف الدین محمد بن سعید بوصیری رحمة اللہ علیہ ہیں۔ ایک دفعہ آپ پر اچانک فالج کا حملہ ہوگیا۔ علاج معالجہ کیا مگر کچھ بھی افاقہ نہ ہوا۔ بیماری جب طول پکڑ گئی تو دوست احباب سب ساتھ چھوڑ گئے حتیٰ کہ عزیز واقارب تک بیزار ہوگئے آخر ایک روز ان کے دل میں خیال پیدا ہوا کیوں نہ آقا دوجہاں شفیع عالم حضور پرنور صلی اللہ علیہ وسلم کے وسیلہ سے دعا مانگی جائے چنانچہ انہوں نے نہایت ہی بے بسی کے عالم میں نعتیہ قصیدہ کہا اور بارگاہ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم میں عقیدت کے پھول پیش کیے اور پھر کچھ عرصہ تک یہی قصیدہ پڑھتے رہتے حتیٰ کہ ایک روز روتے روتے سو گئے خواب حضور پرنور صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے امام بوصیری رحمة اللہ علیہ کے جسم پر ہاتھ پھیرا تو جب امام بوصیری رحمة اللہ علیہ بیدار ہوئے تو انہوں نے محسوس کیا کہ بالکل تندرست ہوگئے ہیں اور ان کا مرض جاتا رہا ہے۔ یہ قصیدہ ۰۶۶ھ میں لکھا گیا تھا اور صدیاں گزرنے کے باوجود بھی آج تک بالکل ایسے ہی محسوس ہوتا ہے کہ جیسا کہ ابھی ابھی لکھا گیا ہے۔ اس قصیدہ میں ایک طرح کے درودشریف جیسی خصوصیات ہیں لہٰذا جو شخص اسے خلوص دل سے پڑھتا رہے اس میں عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم پیدا ہوجاتا ہے اس کی دینی و دنیاوی حاجات پوری ہوجاتی ہیں۔ یہاں پر اختصار کی خاطر قصیدہ بردہ شریف کا صرف یہ شعر تحریر کیا جارہا ہے۔یہ حضرت امام بوصیری رحمة اللہ علیہ کے قصیدہ بردہ شریف کے دیباچہ کا شعر ہے جو درود بوصیری کے نام سے مشہور ہے دراصل یہ شعر قصیدہ بردہ شریف کا نچوڑ ہے اور بے پناہ دینی و دنیوی فوائد کا حامل ہے جو شخص یہ درود روزانہ سو مرتبہ صبح اور سو مرتبہ شام پڑھے اس کا دل عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے مزین ہوجائے گا اور اگر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کو مدنظر رکھے گا تو زیارت سے نوازا جائے گا دراصل درود کو دائمی طور پر پڑھنے والا رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا محبوب بندہ بن جاتا ہے۔
مَولَایَ صَلِّ وَسَلِّم دَائِمًا اَبَداً
عَلٰی حَبِیبِکَ خَیرِالخَلقِ کُلِّھِم
یا اس طرح پڑھیں:۔ یَارَبِّ صَلِّ وَسَلِّم دَائِمًا اَبَداً
عَلٰی حَبِیبِکَ خَیرِالخَلقِ کُلِّھِم
مال میں برکت کیلئے
مال و دولت میں برکت اور زیادتی کے خواہش مند اگر اس درودِ پاک کو ہر نماز کے بعد پڑھیں تو انشاءاللہ مال میں برکت پیدا ہو جائے گی۔ درود پاک یہ ہے۔اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ عَبدِکَ وَرَسُولِکَ وَعَلَی المُومِنِینَ وَالمُومِنَاتِ وَعَلَی المُسلِمِینَ وَالمُسلِمَاتِ ۱
میاں بیوی میں محبت پیدا کرنے کیلئے
حضرت شیخ عبدالحق محدث دہلوی رحمتہ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ یہ درود شریف مٹھائی پر پڑھ کر میاں بیوی کو کھلا دی جائے تو ان کے دل صاف ہوجاتے ہیں اور ان کی محبت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ درود شریف سے پہلے یہ آیت کریمہ تیس بار پڑھیں:۔
لَقَد جَائَ کُم رَسُول مِن اَنفُسِکُم عَزِیز عَلَیہِ مَاعَنِتُّم حَرِیص عَلَیکُم بِالمُومِنِینَ رَوُف الرَّحِیم ط پھر اس درود شریف کو سومرتبہ پڑھیں
اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہ وَاَصحَابِہ کَمَاتُحِبُّ وَتَرضٰی۔
آنکھوں میں پانی آنا
اگر کسی کی آنکھوں میں پانی بھر آتا ہو اور لکھنے پڑھنے کے وقت مشکل پیش آتی ہو تو ایسی صورت میں ہر نماز کے بعد سات مرتبہ مندرجہ ذیل درود شریف پڑھے۔ انشاءاللہ شکایت دور ہو جائے گی اور آنکھوں کی روشنی میں بھی اضافہ ہو گا۔ درود شریف یہ ہے۔
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ سَیِّدِ السَّاجِدِینَ وَسَیِّدِ الرَّاکِعِینَ سَیِّدِ الکَامِلِینَ وَ عَلٰی اٰلِہ وَ اَصحَابِہ اَجمَعِینَ ۱
ہر مشکل کے حل کیلئے
حضرت مولانا محمد ابراہیم رضا خان جیلانی میاں رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے درود شریف کے یہ صیغے اَللّٰہُ رَبُّ مُحَمَّدٍ صَلّٰی عَلَیہِ وَسَلَّمًا بعض تصانیف اور دلائل الخیرات سے اخذ کئے ہیں اور سفرِ حج سے پہلے ان کا ورد کیا کرتا تھا۔ حج کے دوران طوافِ کعبہ کے دوران حضرت خضر علیہ السلام سے ملاقات ہوئی۔ انہوں نے میرے سر پر ہاتھ رکھا اور بآواز بلند فرمایا ” نَحنُ عِبَادُ مُحَمَّدٍ صَلّٰی عَلَیہِ وَسَلَّمًااس کے بعد میرا معمول ہو گیا کہ جب بھی اَللّٰہُ رَبُّ مُحَمَّدٍ صَلّٰی عَلَیہِ وَسَلَّمًاپڑھتا ہوں تو اس کے ساتھ نَحنُ عِبَادُ مُحَمَّدٍ صَلّٰی عَلَیہِ وَسَلَّمًا بھی پڑھتا ہوں۔ یہ بہت ہی بابرکت درود شریف ہے۔ اس کا ورد گویا اسم اعظم کا ورد ہے۔ روزانہ سو مرتبہ پڑھنے سے ہر مشکل آسان ہو گی۔ کامیابی قدم چومے گی ناکامی کبھی دور سے بھی نہیں گزرے گی‘ انشاءاللہ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں